iqra aziz

 

اقرا عزیز: ’میں نے عائزہ خان سے سیکھا جنھوں نے اداکاری کے ساتھ ہی اپنی فیملی اور خود کو بھی ترجیح دی

’اتنی زیادہ مشکل نہیں تھی جتنی منت کو اپنے پیار کو پانے میں آ رہی ہے لیکن (اس کے اندر) جو پُرجوش اور خوش مزاج لڑکی ہے اس سے اپنے آپ کو زیادہ ملاتی ہوں۔ اپنی ذاتی زندگی میں منت کے کردار سے بہت کچھ سیکھا۔‘

یہ کہنا ہے پاکستانی اداکارہ اقرا عزیز کا جو ان دنوں ڈرامہ سیریل ’منت مراد‘ میں مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔

بی بی سی سے گفتگو میں انھوں نے بتایا کہ بحیثیت کم عمر بیوی اور بہو منت کے کردارسے انھوں نے کافی کچھ سیکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منت کا کردار ان کی شخصیت سے بہت زیادہ قریب ہے اور اس میں بہت ساری چیزیں مشترک ہیں۔

اقرا کا کہنا ہے کہ منت کا کردار انھیں اس لیے بھی پسند آیا کیونکہ وہ گھریلو سیاست کے ساتھ ساتھ اس کے پیچھے موجود حقیقت کی بھی عکاسی کر رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’گھریلو سیاست اور معاملات تو ہم بہت زیادہ دکھاتے ہیں لیکن اس ڈرامے میں ان کے پیچھے کی حقیقت دیکھنے کو ملے گی۔

’جب نئے رشتے بنتے ہیں، شادیاں ہوتی ہیں تو لوگ ہمیشہ سسرال والوں یا لڑکی کے گھر والوں کو لے کر باتیں کرتے ہیں، غلط فہمیاں ہوتی ہیں۔ میں منت کے کردار کے ذریعے ان معاملات کی حقیقت کو سکرین پر دکھانا چاہتی تھی۔‘

منت مراد میں اقرا کے ساتھ اداکار طلحہ چہور ہیرو کا کردار ادا کررہے ہیں جو چند سال پہلے ہی ڈرامہ انڈسٹری میں متعارف ہوئے ہیں۔

اقرا نے گفتگو کے دوران بتایا کہ انھیں اپنے ساتھی اداکار کا کام ڈرامہ سیریل ’جو بچھڑ گئے‘ اور باقی ڈراموں میں پسند آیا تھا اور اسی وجہ سے انھیں لگا کہ ان دونوں کی آن سکرین کیمسٹری اچھی رہے گی۔

،تصویر کا ذریعہGEO ENTERTAINMENT

’شادی کے بعد کریئر سے تھوڑا وقفہ لینے میں کوئی برائی نہیں‘

ہمارے معاشرے میں عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ شادی کے بعد لڑکی کا کریئر ختم ہو جاتا ہے اور پاکستانی ڈراموں میں بھی زیادہ تر اسی سوچ کو فروغ دیا جاتا ہے۔

تاہم جب اس حوالے سے اقرا سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’منت کا کردار اس بات کو مثبت انداز میں پیش کرے گا۔شادی کے بعد کریئر سے تھوڑے عرصے کا وقفہ لینے میں کوئی برائی نہیں ہے۔‘

اقرا کی ذاتی زندگی کی بات کی جائے تو اپنے بیٹے کبیر کی پیدائش کے بعد ’منت مراد‘ ان کا دوسرا پروجیکٹ ہے۔ اس سے قبل انھوں نے ڈرامہ سیریز ’ایک تھی لیلیٰ‘ میں مرکزی کردار ادا کیا تھا جو اسی سال آن ائیرہوا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ انھیں شوٹ کرنے میں اتنی مشکل کا سامنا نہیں ہوا کیونکہ وہ سیریز ان کے شوہر یاسر حسین نے ڈائریکٹ کی تھی۔

’مجھ بالکل ایسا نہیں لگتا تھا کہ میں گھر سے دور ہوں۔ ہم ساتھ گھر سے نکلتے تھے، ساتھ شوٹ سے واپس آتے تھے۔ وہ سب میرے لیے بہت آسان تھا اورمیری شوٹ بھی بہت کم دنوں کی تھی۔ میں نے سوچا کہ کام میں اتنا وقفہ آ گیا ہے تو 10 سے 15 دن کا کام برا نہیں ہے تو کیوں نہ میں اس سے شروعات کروں۔‘

اس کے بعد جب منت مراد کے سیٹ پر گئیں تو اس کا تجربہ کافی اچھا تھا کیونکہ اقرا ڈائریکٹر، پروڈیوسرز اور کچھ ساتھی اداکاروں سے پہلے سے واقف تھیں۔ وہ سارا دن سب کو کھلاتی پلاتی رہتی تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا کبیر بھی اکثر سیٹ پر آیا کرتا تھا۔

تاہم انھوں نے بی بی سی سے گفتگو میں بتایا کہ اپنے بیٹے کبیر کو چھوڑ کر سفر کرنا کافی مشکل تھا۔

’اُس وقت کبیر تین، چار مہینے کے تھے۔ میرا کوئی 15 دن کا سفر تھا۔ جب میں چیک ان کائونٹر پر کھڑی تھی تو اس وقت میں بالکل ٹوٹ گئی تھی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں کیسے جاؤں گی، سب کچھ کیسے کروں گی جو ایک ماں کو احساس ہوتا ہے وہ اُس وقت پتہ چلا تھا

hina

کراچی: 

نامور اداکارہ حنا دلپزیر نے اپنی زندگی کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر نے انہیں غصے میں طلاق دیدی تھی۔

ڈراما سیریل ’’بلبلے‘‘ اور ’’قدوسی صاحب کی بیوہ‘‘ میں اپنی جاندار اداکاری سے پاکستان شوبز میں منفرد پہچان بنانے والی اداکارہ حنا دلپزیر حال ہی میں عفت عمر کے شو میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی، شادی، طلاق اور پاکستانی ڈراموں سے متعلق کھل کر باتیں کیں۔ حنا دلپزیر نے بتایا کہ ان کی پسند کی شادی ہوئی تھی لیکن پھر اچانک شادی کے چند سال بعد ہی ان کے شوہر نے انہیں غصے میں بلاوجہ طلاق دیدی۔

حنا دلپزیر نے کہا  جس وقت میری طلاق ہوئی میں صرف 23 سال کی تھی اور  میرا بیٹا صرف تین یا چار سال کا تھا۔ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں تھا نہ ہی وہ کوئی برا انسان تھا، میری نیک تمنائیں میرے سابق شوہر کے ساتھ ہیں۔

انٹرویو کے دوران حنا دلپزیر نے پاکستانی ڈراموں میں دکھائی جانے والی کہانیوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ہمارے یہاں ڈراموں میں کہانی  چند خاص کرداروں سے آگے ہی نہیں بڑھ رہی جس میں بس ایک سترہ، اٹھارہ سال کی لڑکی دکھائی جاتی ہے جس کی شادی کے مسئلے چل رہے ہوتے ہیں کبھی لڑکی کے گھر والے نہیں مان رہے تو کبھی لڑکے کے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کہانی لکھنے والے اپنی تخلیق کے ذریعے لوگوں کو ایک پیغام دیتے تھے جب کہ آج ہمارے یہاں مصنف کو چند خاص اداکاروں کے نام دے دئیے جاتے ہیں اور ان سے مطالبہ کیاجاتا ہے کہ ان کو سامنے رکھ کر بس کہانی لکھ دیں یہاں تک کہ اداکار بھی پہلے سے ہی منتخب کرلیے جاتے ہیں۔


new 2

Shahroze sabzwari ne kaha k unkay fans ne unhain influence kia woh sdaf kanwal se shadi krlein is se pehle unkay zehan maina esa koi khyal nai tha wh dono ek achay dost thay 

ek show main shahroze sabzwari ne kaha k sadaf or woh ek achay dost thay or unki dosti ek award show main hui thi uskay bad logo ne unki friendship ko ghalat rang dena shuru krdia jiske bad unkay or sadaf k zehan main bhi shadi krne ka khyal agya

iske ilawa sadaf kanwal ne ek sawal k jawab main kaha k woh sahroze ko Aleezay Shah k sath kbhi kam nahi krne dein gi  

NAUMAN IJAZ ۔

اداکار نعمان اعجاز کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگوں کو اقربا پروری کا مطلب نہیں معلوم، میرا بیٹا ابھی شوبز میں آیا نہیں اور اس کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے۔

پاکستانی ڈراموں میں جاندار اداکاری کرنے والے مشہوراداکار نے ایک انٹرویو کے دوران عوام سے گلہ کیا کہ اقربا پروری پر بات کرنے والے یہ کیوں نہیں سمجھتے کہ ہم جس شعبے میں ہیں یہاں پرچی نہیں چلتی، ہمارے لوگوں کو اقربا پروری کا مطلب نہیں معلوم ہے، میرا بیٹا ابھی شوبز میں آیا نہیں اوراس کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے، پہلے اسے کام کرنے تو دیا جائے، اگر پسند آجائے تو ٹھیک، اور نہ پسند آئے تو بات ہی ختم۔


sajal and bilal abbas 

sajal aly or bilal abbas ne new movie sign ki hai ''khel khel main'' jisy nabeel qureshi direct kr rahe hein or film ki producer fiza ali meerza hein .film ki shooting kuch din main shuru hojayegi

 

pemra issue notice to tv one drama ''Dil Na umeed to Nahi''

Pemra ne Tv One k drama ''Dil an Umeed to nahi'' ko notice jari kia hai jismain channel ko hidayat ki hai k 5 din k ander dramay ka content change krein

Agha Ali  

Agha Ali se jab ek show main yeh sawal kia gya k konsi adakara ko makeup se ziada acting per focus krna chahiye to unho ne Aleezay Shah ka nam lia or kaha k unhn makeup s ziada acting per tawajo dene ki zaroorat hai 


yasir and nausheen shah

 شادی میں بن بلائے شرکت کے معاملے پر اداکار یاسر حسین اور نوشین شاہ کے جھگڑے میں شدت آگئی

اسر حسین کا شمار پاکستان شوبز انڈسٹری کے ان فنکاروں میں ہوتا ہے جو اپنی اداکاری سے زیادہ تنازعات میں گھرے رہنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ایک تنازع ختم ہوتا نہیں کہ یاسر حسین کا نام کسی نئے تنازع سے جُڑ جاتا ہے۔


ترک ڈرامے ’’ارطغرل غازی‘‘ کے بعد یاسر حسین اب ایک نئے تنازع میں کود پڑے ہیں۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ یہ تنازع ابھی کا نہیں بلکہ دو سال پرانا ان کی شادی کا ہے۔ یاسر حسین نے حال ہی میں واسع چوہدری کے شو میں بتایا تھا کہ اداکارہ نوشین شاہ ان کی شادی میں بن بلائے زبردستی آئی تھیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ یاسر حسین اور واسع چوہدری کا رویہ نوشین شاہ کے لیے ہتک آمیز بھی تھا اور دونوں شو میں نوشین کا مذاق اڑاتے ہوئے بھی نظر آئے


ہ معاملہ پچھلے دو دن سے سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے اور یاسر حسین کی ویڈیو ہر جگہ وائرل ہورہی ہے۔ اداکارہ نوشین شاہ نے یاسر حسین کی شادی میں بغیر بلائے زبردستی جانے پر اپنا موقف دیا ہے کیا کوئی کسی کے گھر میں بن بلائے جاسکتا ہے؟ میں بغیر بلائے کسی کے گھر نہیں جاتی۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا ’’ایک بیوقوف بات کرنے سے اور عقلمند خاموشی سے پہچانا جاتا ہے۔‘‘

نوشین شاہ نے مزید کہا یاسر نے خود مجھے کال کرکے اپنی شادی میں مدعو کیا تھا۔ مجھے یاسر پر افسوس ہورہا ہے کیونکہ اچانک سے اس کی یادداشت کے ساتھ مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یاسر حسین کے رویے سے سخت مایوس ہوئی ہیں اور ان سے معافی کی امید کرتی ہیں

اسر حسین نے نوشین شاہ سے معافی تو نہیں مانگی تاہم ان کی حالیہ پوسٹ سے ایسا لگ رہا ہے کہ ان دونوں کے جھگڑے میں مزید شدت آگئی ہے۔ اور یاسر حسین نے نوشین شاہ کا بیان سامنے آنے کے بعد اپنی خجالت مٹاتے ہوئے اس سارے معاملے کا قصور وار شو کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شو میں ایسے سوالات ہی کیوں پوچھے جاتے ہیں۔

یاسر حسین نے شو انتظامیہ پر بھڑکتے ہوئے کہا ’’اگر سچ بولنے کے لیے میں غلط ہوں تو اسے پوچھنے والے شوبھی غلط ہیں، دکھانے والے ٹی وی چینل بھی غلط ہیں، اور عوام کو مصالحہ لگاکر بتانے والے بلاگر کے پیجز بھی غلط ہیں اور وہ لوگ بھی جو یہ سب پڑھ کر مزہ لیتے ہیں اور گالیاں دیتے ہیں پورا سسٹم ہی غلط ہے میں اکیلا نہیں۔‘‘ یاسر حسین نے شو میں ریپڈ فائر راؤنڈز اور ٹروتھ اور ڈیئر جیسے سیگمنٹس کی بھی مخالفت کی

پنی اگلی اسٹوری میں یاسر حسین نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے لکھا’’ رہی بات میری سینئر اداکارہ نوشین کی تو میں نے 100 فیصد سچ کیا ہے کہ کچھ لوگ زبردستی آئے۔ اگر مس شاہ کہیں تو میں وہ میسجز اور وائس نوٹس سنادیتا ہوں جس کے بعد تنگ آکر میں نے انہیں شادی کی لوکیشن بتائی اور انہوں نے وہاں آکے بھی سب کو تنگ کیا اور اب بھی کررہی ہیں۔

یاسر حسین نے کہا نوشین شاہ میری شادی پہ آنے کے لیے اتنی بے تاب تھیں جتنی ابھی ہیں اگنور والے قول کے بعد 30 منٹ اگنور نہیں کیا گیا۔ یاسر حسین نے اس معاملے میں ان کی بیوی اقرا عزیزکا نام  لینے پر نوشین شاہ پر غصہ بھی کیا اور کہا وہ ویوز لینے کے لیے ان کی بیوی کو اس معاملے میں نہ گھسیٹیں

اسر حسین نے ان پر تنقید کرنے والے لوگوں پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’اور عوام سے یہ گزارش ہے کہ اگر کافی ود کرن کی کاپی دیکھنے دیکھنے کا اتنا شوق ہے تو جواب سننے کا حوصلہ بھی رکھیں۔ اداکاروں کے رشتےدار نہ بن جائیں کہ بیٹا آپ نے یہ غلط کہا، آپ کو یہ نہیں کہنا چاہئے تھا۔ شو انجوائے کرو اور آگے بڑھو سر پہ سوار نہ ہوجاؤ۔

apka is baray main khayal hai comment section main zaroor bataiye ga 

Life story of Sultana sidduqe

She is currently the only Pakistani woman to head and own a global entertainment and news network.

 ہم ٹی وی کی بانی سلطانہ صدیقی 1974 میں سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی سے کریئر کا آغاز کیا، پھر پرائیویٹ پروڈکشن اور پھر پاکستان کا پہلا ایسا انٹرٹینمنٹ چینل بنایا جو سٹاک مارکیٹ میں بھی registered ہے۔

ان کا چینل ہم ٹی وی پاکستان کے سب سے بڑے براڈکاسٹنگ برانڈز میں شامل ہے اور ایشیا سمیت دنیا میں ہر جگہ اردو ڈرامے کے مداح اس کے ناظرین میں شامل ہیں۔ ہم نیوز، ہم مصالحہ، ہم ستارے کے علاوہ ہم مارٹ اور پی آر اور فلم پروموشن کے کئی منصوبے بھی سلطانہ صدیقی کے کاروباری سفر کا حصہ ہیں

bbc kay sath انٹرویو کے دوران بتایا کہ یہی ایک نہیں، وہ کئی قسم کے کاموں میں سرمایہ کاری کرتی رہیں۔ 

ان میں  بھاری مشینری کی فروخت کا کام بھی شامل ہے۔ وہ یہ کام دوسری کمپنیز کے ساتھ مل کر بھی کرتی رہیں۔

I got married at the age of 19, and seven years later, after many compromises from my side, my marriage came to an end. .

سات سالہ شادی نہیں چلی، ایسے میں وہ دور ڈپریشن میں گزرا لیکن ان کا کہنا ہے کہ ماں، بھائیوں اور گھر کے ترقی پسند ماحول نے ہمت بندھائی اور اس دوران پی ٹی وی پر آسامیاں بھی آ گئیں۔  1974 میں پی ٹی وی میں بطور پروڈیوسر کام کا آغاز کیا۔ کئی پروگرامز کی پروڈکشن کے بعد موسیقی کے معروف پروگرامز کیے اور ڈرامہ سیریل ’ماروی‘ نے انھیں کافی معروف کر دیا۔

ایک قد آور کاروباری شخصیت سے بالعموم یہ سوال کرنے پر محدود سرمایہ، کاروباری پالیسیاں، ملازمین کی بھرتیوں، ملکی معاشی مسائل، بینکوں کی شرائط، جیسے الفاظ سننے کو ملتے ہیں، لیکن سلطانہ صدیقی نے اس کے جواب میں کہا کہ ان کے لیے عورت ہونا ہی بڑا چیلنج تھا۔

’عورت ہونا ہی بڑا چیلنج تھا، آپ نیزے کی نوک پر چل رہی ہوتی ہیں۔‘

ان کے مطابق عورت ہوں تو آپ کو ہر وقت اپنا آپ ثابت کرنا ہوتا ہے۔ عورت کسی سے بات بھی کر لے تو اعتراض ہوتا ہے۔ کسی دفتر میں کام سے جانا مشکل ہے۔ کام کے ساتھ یہ بھی ثابت کرنا ہوتا ہے کہ آپ بہترین ماں ہیں۔

ایک وسیع کاروبار کی خود مختار، بارعب ’باس‘ کو اس وقت میں نے یہ کہتے سنا کہ عورت کو مرد کی ضرورت رہتی ہے، چاہے وہ باپ ہو، بھائی ہو یا بیٹا ہو۔

سلطانہ صدیقی کے لیے یہ سب یوں ممکن ہوا کہ ان کے خاندان نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور پھر انھوں نے دفتر بھی گھر پر ہی بنا لیا تاکہ بچے بھی نظر انداز نہ ہوں۔

سلطانہ صدیقی نے پی ٹی وی میں کام کے دوران ہی پرائیویٹ پروڈکشنز بنانی اور بیچنی شروع کیں۔ اس وقت وہ واحد خاتون تھیں جو یہ کام کر رہی تھیں۔ تب انھوں نے سان فرانسسکو میں جا کر ڈرامہ شوٹ کیا جو بڑی بات تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ مارکیٹنگ اور فنانس میں کمزور تھیں تو تب اُنھوں نے ایور ریڈی جیسی کمپنیز کے ساتھ کام کیا۔ پھر ان کے بیٹے درید اور بہو مومل نے ان کے ساتھ مل کر یہ ذمہ داری بانٹ لی۔ اور پاکستان میں پرائیویٹ چینلز آنے کے بعد بیٹے کے ساتھ مل کر چینل شروع کر لیا۔

یہ سوال کیسے نہ کیا جاتا کہ یہ والی عورت ٹی وی کی سکرین پر کرداروں میں نظر کیوں نہیں آتی۔ خود بہو کے ساتھ بزنس کرنے والی سلطانہ صدیقی ڈراموں میں ساس اور بہو کو باورچی خانے میں محدود، خاندانی سیاست میں مصروف کیوں دکھاتی ہیں؟

سلطانہ صدیقی نے اس بات سے اتفاق کیا بھی اور نہیں بھی۔ کہتی ہیں وہ خود یہ سوچتی ہیں کہ ایسی عورت سکرین پر کیوں نہیں ہے لیکن ساتھ ہی اپنے چینل کے دفاع میں کہا کہ وہاں گھریلو سیاست کم ہے۔ مثال دیتے ہوئے ’کنکر‘ اور ’زندگی گلزار ہے‘ جیسے ڈراموں کا ذکر کیا جہاں ساس روایتی تھی نہ بہو، اور ان کے مطابق اور بھی کئی ایسے ڈرامے ہیں جہاں وہ عورت کو بالآخر اپنے لیے لڑتا ہوا دکھاتی ہیں۔

خواتین کو مضبوط بنانے کے ضمن میں ہم ٹی وی میں خواتین کو ملازمتیں دینے کی پالیسی کا بھی بتایا جہاں اُن کے مطابق 30 فیصد ملازمتیں خواتین کو دینے کی پابندی ہے۔

ڈرامہ اب ٹی وی کی سکرین تک محود نہیں رہ گیا یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چلتا ہے اور اس کے بعد بھی نشر مکرر کے حقوق بیچے جاتے ہیں۔

فنکار اور لکھاری کو اعتراض ہے کہ رائیلٹی پر تمام اجارہ داری پروڈیوسر کی ہے، اس میں ان کا حصہ بھی شامل ہونا چاہیے جیسا کتابوں اور موسیقی کی دنیا میں ہوتا ہے۔

سلطانہ صدیقی کا اس کے جواب میں کہنا ہے کہ وہ رائیلٹی کے اس حق کو تسلیم کرتی ہیں۔ اُن کے مطابق اس کے لیے معاہدہ طے کرتے ہوئے بات کر لینی چاہیے اور معاوضہ اسی حساب سے مانگنا چاہیے۔

nadia khan

 


اداکارہ و میزبان نادیہ خان کا کہنا ہے کہ شادی کرنا میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

ایک ویب سائٹ کو انٹرویو کے دوران میزبان نے سوال پوچھا کہ زندگی کا کوئی ایسا فیصلہ ہے جس پر آپ کو آج بھی بہت افسوس ہوتا ہو؟ جس پر نادیہ خان نے کہا کہ میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی شادی کرنے کا فیصلہ تھا جو میں نے بہت جلدی میں کیا، حتی کہ شادی کرکے میں نے اپنے اندر چھپے فنکار کا قتل کردیا اگر بعد کی زندگی کا علم ہوتا تو میں شادی نہ کرتی۔

نادیہ خان نے یہ بھی کہا کہ سن 2000ء میں اگر میں شادی نہ کرتی تو صرف کام کرتی یہاں تک کہ زندگی میں بہت کچھ کرسکتی تھی لیکن شادی کے بعد جو میں نے 10 سال گزارے وہ بس میری زندگی کے ڈرامے تھے کیوں کہ میں نے اس دوران یہ سوچ رکھا تھا کہ مجھے اچھی بیوی اور اچھی بہو بن کر رہنا ہے پھر اس کے بعد ایسا ڈرامہ شروع ہوا جس کی اقساط 10 سال تک چلتی رہیں۔

شادی کا بس ایک یہی فائدہ ہے کہ آپ کو بچوں جیسی نعمت حاصل ہوجاتی ہے جوکہ کسی کی بھی زندگی کا سب سے اہم حصہ ہوتے ہیں اور اگر یہ بچے وقت پر ہوجائیں تو وہ آپ کے دوست ہوتے ہیں کبھی کبھی تو ایسا لگتا ہے جیسے بچے آپ کی آرمی ہوں۔



واضح رہے کہ کچھ روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ نادیہ خان نے منگنی کرلی ہے اور اب وہ تیسری بار رشتہ ازدواج 

میں منسلک ہونے جا رہی ہیں

 


مشہور پاکستانی اداکارہ اور مارننگ شوز کی ہوسٹ نادیہ خان نے منگنی کرلی اور اب تیسری بار شادی کے بندھن میں بندھنے کے لیے تیار ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ نادیہ خان نے اسلام آباد میں ایک نجی تقریب میں منگی کی جس میں صرف اہلخانہ نے شرکت کی جب کہ آئندہ چند ہفتوں میں وہ شادی کے بندھن میں بندھنے والی ہیں جس کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور اسی سلسلے میں اداکارہ ڈریس ڈیزائنر کے پاس شادی کا جوڑا سلوانے کے لیے متعدد بار جا چکی ہیں۔

وشل میڈیا پر گردش خبروں کے مطابق اداکارہ نادیہ خان کے منگیتر ائیرفورس میں پائلٹ ہیں اور دونوں کو منگنی کی تقریب میں نہایت خوشگوار موڈ میں دیکھا گیا تاہم منگنی اور اس کے بعد شادی سے متعلق خبروں پر اداکارہ کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی ہے۔

ں


ayaz samoo brand

 

شوبز کے کئی افراد نے اسکرین کے علاوہ بھی زندگی میں کچھ نا کچھ کرنے کا فیصلہ کیا۔۔۔کچھ کامیاب رہے اور کچھ پیچھے بھی ہٹ گئے۔۔۔زیادہ تر لوگ کپڑوں یا پھر ریسٹورنٹس کے بزنس میں آگے بڑھے۔۔۔یہ ایک ایسا قدم ہے جو آنے والے وقت میں شوبز فنکاروں کے لئے کافی فائدہ مند رہتا ہے ۔۔۔جویریہ سعود ، عروہ ماورہ جیسے ناموں نے کپڑوں کے بزنس میں قدم رکھا تو ندا یاسر ، یاسر نواز اور فاطمہ کنور نے ریسٹورنٹ کے بزنس میں۔۔۔
 
شوبز انڈسٹری کے ایک اور فنکار ایاز سموں نے بھی اپنی بیگم کے ہمراہ بزنس کی اس دنیا میں قدم رکھ ہی دیا۔۔ایاز آج کل ڈرامہ نند میں اپنی کامیاب اداکاری کی وجہ سے چھائے ہوئے ہیں اور ان کی بیگم کا یوں تو شوبز سے کوئی تعلق نہیں لیکن ایاز چاہتے ہیں کہ وہ اپنی بیگم کی صلاحیتوں کو پیچھے نا رہنے دیں۔۔۔
 
ایاز سموں اور ان کی بیگم کی اس برانڈ کا نام ــ’’آمنہ ایاز سموں‘‘ ہی ہے اور یہ ان کی بیگم کے نام پر ہے۔۔۔اس کی سب سے مزیدار بات یہ ہے کہ ماڈلنگ کے لئے دونوں میاں بیوی خود ہی سامنے آئے اور ایک سادہ گھریلو خاتون کے لئے یہ بات کافی پر کشش ہے۔۔۔اس برانڈ میں پہلی کلیکشن کا نام بھی ’’محرم ‘‘ ہے اور مقصد یہ ہے کہ اکثر جب گھر والے کہیں تیار ہو کر جائیں تو دل چاہتا ہے کہ میاں بیوی ایک جیسے ہی امتزاج کے کپڑوں میں ملبوس ہوں۔۔۔
ایاز کا کہنا ہے کہ میں نے اور میری بیگم نے فوٹو شوٹ کرواتے ہوئے بالکل بھی اس بات کا خیال نہیں کیا کہ کوئی بناوٹ نظر آئے۔۔۔ہم نے ایسی ہی تصاویر اور ویڈیو بنوائیں جیسے ایک عام گھر میں میاں بیوی اپنے گھر کی یا خاندان کی کسی دعوت میں جانے کے لئے بنواتے ہیں۔۔۔
 
ایاز نے کہا کہ میں بلاشبہ شوبز کا ہوں لیکن میری بیوی کا اس فیلڈ سے کوئی تعلق نہیں اور ان کے لئے یہ پہلا تجربہ ہے کہ وہ اپنی برانڈ کے لئے میرے ساتھ ماڈلنگ کر رہی ہیں۔۔۔دونوں نے اس خاص برانڈ کو لانچ کرنے کا دن بھی بہت خاص رکھا یعنی ان کی شادی کی سالگرہ۔۔۔
 
امید ہے کہ یہ بزنس بہت کامیاب ہو اور آمنہ ایاز سموں برانڈز کی دنیا میں ایک بہترین اضافہ ثابت ہوں

hira mani not invited to wedding

 

شوبز سے جڑے لوگ بظاہر چمکتے چہروں کے ساتھ ایک دوسرے سے بہت اچھی طرح ملتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر حقیقت میں ان کے تنازعات ہمیشہ سے چلتے رہتے ہیں- ایک ہی پروفیشن میں کام کرنے کے سبب ایک جانب تو ان کے درمیان پروفیشنل جیلسی بہت ہوتی ہے اس کے علاوہ جس طرح ایک گھر میں رہنے والے برتن بھی آپس میں ٹکراتے ہیں اسی طرح ایک ساتھ کام کرتے ہوئے نوک جھونک ہو جانا ایک فطری بات ہے- یہی وجہ ہے کہ شوبز کے افراد کے جھگڑے سامنے آتے رہتے ہیں-.
 
مگر انتہائی کم وقت میں اپنے کام اور صلاحیت سے جگہ بنانے والی حرا مانی کے قریبی حلقوں کا یہ ماننا ہے کہ حرا مانی ایک بہت ہی سادہ انسان ہیں اور ان کے اندر اتنی شہرت اور کامیابی کے باوجود وہ نخرہ اور غرور اب تک نہیں آسکا جو کہ شوبز کے لوگوں کا وطیرہ ہے- یہی وجہ ہے کہ جو بھی بات ان کے دل میں ہوتی ہے وہ منہ پر کہہ دیتی ہیں اس وجہ سے کچھ افراد ان کو منہ پھٹ بھی کہتے ہیں-
 
حالیہ دنوں میں میرا سیٹھی کے یو ٹیوب چینل کے لیے ان کا ایک انٹرویو سامنے آیا جس میں میرا سیٹھی نے ان سے سوال کیا کہ شوبز کے لوگ ایک دوسرے کے دوست نہیں ہوتے- جس پر حرا نے اپنی سادگی سے بھر پور جواب دیا کہ ان کا یہ ماننا ہے کہ شوبز کے لوگ بھی ایک دوسرے کے دوست ہو سکتے ہیں اور دوست تو وہی ہوتا ہے جس سے ہم اپنے خوشی اور غم بانٹ سکیں-
مگر اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی ازلی سادگی اور دل کی بات دل میں نہ رکھنے والی عادت کے مطابق میرا سیٹھی سے یہ گلا بھی کر دیا کہ شوبز کی ساتھی اداکارائيں جب شادی کرتی ہیں تو پتہ نہیں کیوں ان کو نہیں بلاتی ہیں
 
اس موقع پر انہوں نے سب سے پہلے سجل علی کا نام لیا جس نے انہیں اپنی شادی پر نہیں بلایا اس کے بعد اقرا عزیز کا نام لیا جس نے بھی اپنی شادی پر ان کو نہیں بلایا اس کے بعد انہوں نے سارہ خان کا نام لیا یہاں تک کہ انہوں نے میرا سیٹھی کو ان کے منہ پر کہہ دیا کہ آپ نے بھی اپنی شادی پر مجھے نہیں بلایا تھا-
 
جس پر میرا سیٹھی ایک دم سے شرمندہ ہو گئيں اور ان کا کہنا تھا کہ میں نے واٹس ایپ پر اپنے ساتھی اداکاروں کو شادی کی دعوت دی تھی مگر چونکہ میرے پاس آپ کا نمبر نہیں تھا اس وجہ سے میں آپ کو دعوت نہ دے سکی تھی
یاد رہے کہ سجل علی کو ٹی وی پر متعارف کروانے کا سہرا حرا مانی اور ان کے شوہر مانی کے سر ہے جنہوں نے ان کو پہلی بار اپنے ایک ٹی وی شو میں بریک دیا تھا- اس حساب سے حرا مانی کا سجل علی سے گلہ تو بنتا ہی ہے ۔ امید ہے کہ اب آنے والے دور میں ساتھی اداکار حرا مانی کو یاد رکھیں گے اور ان کو اپنی شادی پر ضرور بلائيں گے کیوں کہ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کو شادی پر جانے کا بہت شوق ہے

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...