اقرا عزیز: ’میں نے عائزہ خان سے سیکھا جنھوں نے اداکاری کے ساتھ ہی اپنی فیملی اور خود کو بھی ترجیح دی
’اتنی زیادہ مشکل نہیں تھی جتنی منت کو اپنے پیار کو پانے میں آ رہی ہے لیکن (اس کے اندر) جو پُرجوش اور خوش مزاج لڑکی ہے اس سے اپنے آپ کو زیادہ ملاتی ہوں۔ اپنی ذاتی زندگی میں منت کے کردار سے بہت کچھ سیکھا۔‘
یہ کہنا ہے پاکستانی اداکارہ اقرا عزیز کا جو ان دنوں ڈرامہ سیریل ’منت مراد‘ میں مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔
بی بی سی سے گفتگو میں انھوں نے بتایا کہ بحیثیت کم عمر بیوی اور بہو منت کے کردارسے انھوں نے کافی کچھ سیکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منت کا کردار ان کی شخصیت سے بہت زیادہ قریب ہے اور اس میں بہت ساری چیزیں مشترک ہیں۔
اقرا کا کہنا ہے کہ منت کا کردار انھیں اس لیے بھی پسند آیا کیونکہ وہ گھریلو سیاست کے ساتھ ساتھ اس کے پیچھے موجود حقیقت کی بھی عکاسی کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’گھریلو سیاست اور معاملات تو ہم بہت زیادہ دکھاتے ہیں لیکن اس ڈرامے میں ان کے پیچھے کی حقیقت دیکھنے کو ملے گی۔
’جب نئے رشتے بنتے ہیں، شادیاں ہوتی ہیں تو لوگ ہمیشہ سسرال والوں یا لڑکی کے گھر والوں کو لے کر باتیں کرتے ہیں، غلط فہمیاں ہوتی ہیں۔ میں منت کے کردار کے ذریعے ان معاملات کی حقیقت کو سکرین پر دکھانا چاہتی تھی۔‘
منت مراد میں اقرا کے ساتھ اداکار طلحہ چہور ہیرو کا کردار ادا کررہے ہیں جو چند سال پہلے ہی ڈرامہ انڈسٹری میں متعارف ہوئے ہیں۔
اقرا نے گفتگو کے دوران بتایا کہ انھیں اپنے ساتھی اداکار کا کام ڈرامہ سیریل ’جو بچھڑ گئے‘ اور باقی ڈراموں میں پسند آیا تھا اور اسی وجہ سے انھیں لگا کہ ان دونوں کی آن سکرین کیمسٹری اچھی رہے گی۔
’شادی کے بعد کریئر سے تھوڑا وقفہ لینے میں کوئی برائی نہیں‘
ہمارے معاشرے میں عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ شادی کے بعد لڑکی کا کریئر ختم ہو جاتا ہے اور پاکستانی ڈراموں میں بھی زیادہ تر اسی سوچ کو فروغ دیا جاتا ہے۔
تاہم جب اس حوالے سے اقرا سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’منت کا کردار اس بات کو مثبت انداز میں پیش کرے گا۔شادی کے بعد کریئر سے تھوڑے عرصے کا وقفہ لینے میں کوئی برائی نہیں ہے۔‘
اقرا کی ذاتی زندگی کی بات کی جائے تو اپنے بیٹے کبیر کی پیدائش کے بعد ’منت مراد‘ ان کا دوسرا پروجیکٹ ہے۔ اس سے قبل انھوں نے ڈرامہ سیریز ’ایک تھی لیلیٰ‘ میں مرکزی کردار ادا کیا تھا جو اسی سال آن ائیرہوا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ انھیں شوٹ کرنے میں اتنی مشکل کا سامنا نہیں ہوا کیونکہ وہ سیریز ان کے شوہر یاسر حسین نے ڈائریکٹ کی تھی۔
’مجھ بالکل ایسا نہیں لگتا تھا کہ میں گھر سے دور ہوں۔ ہم ساتھ گھر سے نکلتے تھے، ساتھ شوٹ سے واپس آتے تھے۔ وہ سب میرے لیے بہت آسان تھا اورمیری شوٹ بھی بہت کم دنوں کی تھی۔ میں نے سوچا کہ کام میں اتنا وقفہ آ گیا ہے تو 10 سے 15 دن کا کام برا نہیں ہے تو کیوں نہ میں اس سے شروعات کروں۔‘
اس کے بعد جب منت مراد کے سیٹ پر گئیں تو اس کا تجربہ کافی اچھا تھا کیونکہ اقرا ڈائریکٹر، پروڈیوسرز اور کچھ ساتھی اداکاروں سے پہلے سے واقف تھیں۔ وہ سارا دن سب کو کھلاتی پلاتی رہتی تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا کبیر بھی اکثر سیٹ پر آیا کرتا تھا۔
تاہم انھوں نے بی بی سی سے گفتگو میں بتایا کہ اپنے بیٹے کبیر کو چھوڑ کر سفر کرنا کافی مشکل تھا۔
’اُس وقت کبیر تین، چار مہینے کے تھے۔ میرا کوئی 15 دن کا سفر تھا۔ جب میں چیک ان کائونٹر پر کھڑی تھی تو اس وقت میں بالکل ٹوٹ گئی تھی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں کیسے جاؤں گی، سب کچھ کیسے کروں گی جو ایک ماں کو احساس ہوتا ہے وہ اُس وقت پتہ چلا تھا